جامعہ حمادیہ کے منفرد اعزازات :

  1. مملکت خداداد پاکستان میں سب سے پہلالڑکیوں کا مدرسہ(مدرسۃ البنات) جامعہ حمادیہ میں ہی قیام پذیر ہوا۔ جس میں حفظ و ناظرہ قرآن کریم اور درس نظامی کی طالبات کی تدریس، رہائش و طعام کا مکمل بندوبست ہے۔
  2. نیز وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے جامعہ حمادیہ کے تجویز کردہ بنات کےنصاب کو ہی اولاً ملک بھر میں بنات کے مدارس میں نافذ کیا۔
  3. سنہ 2004ء میں جامعہ حمادیہ مملکت خداداد پاکستان کا پہلا مدرسہ بنا جس نے آن لائن دارالافتاء کی سہولت فراہم کی ۔
  4. جامعہ حمادیہ پاکستان کا پہلا اور واحد مدرسہ ہے جس میں زیر تعلیم درس نظامی، اعدادیات ، تجوید اور نہم و دہم کے طلباء کرام کے لیے کمپیوٹر کےمضمون کو پڑھنا اور سیکھنا لازمی قراردیاگیاہے۔ اس سلسلے کے تحت جامعہ حمادیہ کے اندر قائم الاحسان ٹیکنالوجیز میں تمام درجات کے لئے ہفتہ واری بنیادوں پر کلاسز کا اہتمام کیا جاتا ہے۔جس میں کمپیوٹرکے شعبۂ کے ماہرین طلباء کرام کواس فن سے آراستہ کرتے ہیں۔
  5. جامعہ حمادیہ سنہ 2006ء میں پوری اسلامی دنیا کا پہلا مدرسہ بنا جس نے مکمل طور پر اردو زبان میں مدرسہ /یونیورسٹی منیجمنٹ سوفٹ ویئر“الاحسان مدرسہ مینجمنٹ سسٹم”بنایا۔یہ سوفٹ ویئر طلباء و اساتذہ کے شناختی کارڈ کے اجراء سے لے کر ان کے نتائج و کارکردگی کے سارے معاملات کومحفوظ اور رواں رکھتا ہے ۔
  6. سنہ 2016 ءمیں ملٹی لینگویج سپورٹ اور نئی ٹیکنالوجیز کے اضافے کے بعد اب مذکورہ بالا سوفٹ ویئر اس قابل ہے کہ بیک وقت کسی بھی عصری یونیورسٹی اور کسی بھی دینی مدرسہ میں چل سکتا ہے۔ نہ صرف یہی بلکہ یہ بیک وقت سالانہ امتحانی نظام اور سیمسٹر نظام کو بھی عمل پذیر کر سکتا ہے۔ نیزتقریبا ڈیڑھ دہائی کے عرصہ پر محیط جامعہ حمادیہ کے طلباءو اساتذہ کرام کا ریکارڈ ،“الاحسان مدرسہ مینجمنٹ سسٹم” کے ڈیٹا بیس میں محفوظ ہے ۔
  7. جامعہ حمادیہ سنہ 2006ء میں وہ پہلا ادارہ بنا جس نے دوران رمضان المبارک ،سحری وافطاری کے وقت تقریبا 8,000 (آٹھ ہزار) سے زائد سبسکرائبرز کو ایس ایم ایس الرٹس، فی سبیل اللہ بھیجے۔ اور اُس زمانے کی سب سے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے سے روزہ داروں کے روزوں اور نمازوں کی حفاظت میں اہم کردار ادا کیا، اور ساتھ ساتھ روزانہ روزوں سے متعلق مسائل ، احادیث وغیرہ بھی ارسال کی گئیں ۔

واضح رہے کہ اس قسم کی سروسزکو بعد میں دیگر موبائل فون کمپنیوں نے آنے والوں سالوں میں کمرشل بنیادوں پر جاری کیا اور پیسے کمائے۔ جب کہ جامعہ اور اس کے شعبہ کمپیوٹر نے یہ سارا کام فی سبیل اللہ کیا تھا۔