شعبہ درسِ نظامی بنات :

ماں کی گود نسل انسانی کی پہلی تربیت گاہ ہوتی ہے، اسی فکر کے تحت مملکت خداداد پاکستان میں لڑکیوں کی دینی تعلیم و تربیت کا سب سے پہلا مدرسہ قائم کرنے کا شرف جامعہ حمادیہ کے حصہ میں آیا۔

 اس سے قبل بچیوں کی دینی تعلیم صرف قرآن پاک پڑھا دینے کو سمجھا جاتا تھا، لڑکیوں کو پاکستان میں سب سے پہلے  تفسیروحدیث ،فقہ وعربی لغت وغیرہ سے روشناس کرانے کا سہرا حضرت رئیس الجامعہ ؒ کے سر جاتا ہے ۔ نیز، بحمد اللہ وفاق المدارس العربیہ نے لڑکیوں کے مدارس کے لیے جامعہ حمادیہ ہی کے تجویز کردہ نصاب کو پورے پاکستان میں نافذ کیا ، اور اب تک اس شعبہ سے ہزاروں بچیاں فیض یاب ہوچکی ہیں ۔

اگرچہ اس وقت مختلف شہروں ومقامات میں لڑکیوں کے مدارس کے جال بچھے نظر آرہے ہیں۔ لیکن جامعہ حمادیہ میں 1974ء سے یہ شعبہ کام کررہا ہے۔ اسی سبقت فکر و نظر کا نتیجہ ہے کہ جامعہ سے اب تک ہزاروں طالبات قرآن کے علاوہ 8سالہ عالمہ نصاب سے فراغت کا شرف پاچکی ہیں اور ملک و بیرون ملک دین کے کام کو آگے بڑھانے میں سرگرم عمل ہیں۔شرعی پردے کے تقاضوں سے ہم آہنگ ایک سہ منزلہ دارالاقامہ جو آسائش وزیبائش میں بھی ایک منفرد حیثیت کا حامل ہے ان طالبات کے لیے قائم کیا گیا ہے ،اقامت پذیر طالبات کی تمام ضروریات زندگی(قیام و طعام تعلیم وتدریس علاج و دیگر) کا بندوبست جامعہ حمادیہ کرتا ہے۔